غنی خان تپوس کۂ جواب وایہ وایہ مُلا جانہژوند تپوس دے کۂ جوابژوند وصال دے کۂ جنون دےکۂ ارام کۂ اضطرابژوند اِمام دے کۂ گُلفام دےکۂ ممبر دے کۂ محرابکۂ یو مست غُندی جھان کےرنگین خوب دے د سرابکۂ لمحہ د نور گٹل دید دے تور تاریک جھانہژوند تپوس دے…
Read more Question or Answer?Category: Literature ادب
اونچی رکھیں لو
بینش رُباب لیلیٰ ہر طرف لال رنگ نظر آ رہا ہے ۔ کسی نے لال رنگ کا کپڑا ہاتھ پر تو کسی نے گلے میں، کسی نے کمر پر تو کسی نے کندھے پر باندھا ہوا ہے۔ اور یہاں موجود ہر شخص نے ایک ڈنڈہ اُٹھایا ہوا ہے جس پر…
Read more اونچی رکھیں لوخطرہ
نظم۔ خطرہ ازڈاکٹرخادم منگی دنبورے کو خطرہ، ہے وائی کو خطرہبھلے شاہ کو خطرہ، بھٹائی کو خطرہدھمالوں کو خطرہ، جمالوں کو خطرہاجالوں کو خطرہ، مشالوں کو خطرہجوابوں کو خطرہ، سوالوں کو خطرہصدیوں سے چلتی مزاہمت کو خطرہہے عقل کی تمام باتوں کو خطرہگھر والوں کو خطرہ، دروازوں کو خطرہسننے والے،…
Read more خطرہآ میڈا جانیاں آ میڈے دیس وچ
جہانگیر مخلص آ تے ڈیکھیں جو غربت دے گارے ھوٸے بال بٹھے تے سلھیں تھپیندے ریہےجسم اپڑیں توں بارے کہیں بوٹ کوں زور لا لا تے پالش کریندے ریہےسر تے سرکار زوریں تغاری ر کھی سارا ڈینہہڈھو بیگانی ڈھویندے ریہےرات کوں بلدے وسمے بدن دےاتے اپڑیاں ادھ جان انگلیں پھریندے…
Read more آ میڈا جانیاں آ میڈے دیس وچمنقطع
ذیشان احمد دورِ حاضر کی ضرورت نہیں، بنیاد ہے انٹرنیٹ تعلیم و ترقی کی ضرورت ہے انٹرنیٹ سگنل کا ہے فقدان تو آئے کہاں سے انٹرنیٹ ہر ایک کا حق ہے کہ اسے میسر ہو انٹرنیٹ دنیا کی رسائی مریخ پہ ہے اس کی بدولت ترقی کا واحد ذریعہ ہے…
Read more منقطعنۓ سنسکار
تیری برائیوں کو ہر ” اخبار” کہتا ہےاور تو میرے گاؤں کو ” گوار ” کہتا ہے اے شہر مجھے تیری اوقات پتا ہےتو چلو بھر پانی کو بھی” واٹر پارک” کہتا ہے تھک گیا ہے ہر شخص کام کرتے کرتےتو اسے امیری کا ” بازار” کہتا ہے گاؤں چلو…
Read more نۓ سنسکارThe Healer
by Shah Rukn-e-Alam How many have you redeemed with your smile, how many with your words,In this icy land of rubble, and weeping statuesthat darken every heartand sharpen the daggers of it’s beholders,Bringing sweet harmony with your reckless creations,becoming the warmth of the sun,The spring of compassion,And from compassion joy,That…
Read more The Healerانتساب: خزاں سے ہمہ وقت نبرد آزما پھولوں کے نام
(ع۔ح۔بخاری) دسمبر کی یخ بستہ شب انگڑائی پہ انگڑائی لیتے جدا ہونے کی منتظر ہے حیات کا ایک اور سال ہزاروں کج ادائیں مرے سر تھوپ چکا ہے مایوسیوں کے کہرہ ساز اندھیرتے میں لال صبح کی ہلکی سی جھلک دیکھی ہے یہ برس بچھڑتے بچھڑتے امیدوں کے دیے جلارہا…
Read more انتساب: خزاں سے ہمہ وقت نبرد آزما پھولوں کے نام