کتاب تبصرہ۔ جھوٹے روپ کے درشن

عدنان سومرا کتاب۔ جھوٹے روپ کے درشن از انور راجہکتاب تبصرہ از عدنان سومرا “دنیا میں لگ بھگ دس ہزار مذاہب ہیں لیکن ہر شخص کا اپنا مذہب ہے۔ اسی طرح دنیا میں آٹھ ارب لوگ ہیں اور ہر شخص کی محبت بھی اپنی اپنی ہے۔ ہم نا تو مذہب…

Read more کتاب تبصرہ۔ جھوٹے روپ کے درشن

جون ایلیا: نامراد

مترجم: ساقی راجپوتتحریر: بخشل تھلہو میر اور غالب سے ساحر اور فیض تک اردو ادب نے کمال درجے کے شعراء پیدا کیے۔ ان شعرا کے برابر نا ہی سہی مگر ان کی انجمن میں اپنا الگ مقام پیدا کرنے والے دورِ حاضر کے سرمست شاعر جون ایلیا بھی تھے۔ جناب…

Read more جون ایلیا: نامراد

مورت ہوں مگر انسان ہوں میں بھی

ذیشان احمد مورت ہوں مگر انسان ہوں میں بھی جینے کا مجھ کو بھی حق دو۔بھیک نہیں دو یہ حق ہے میرا۔مجھ کو اب پہچان میری دو۔مجھ کو بھی تعلیم کا حق ہے۔مجھ کو اب عزت سے جینے دو۔میں نے ماں کا پیار نہ پایا۔باپ کا میں دلار نہ دیکھا۔ہر…

Read more مورت ہوں مگر انسان ہوں میں بھی

بس اسی معیار کے ہو تم

زندگی چنا کتنے ادھار ہیں تم پہ اس دھرتی کے پھر بھی کیوں غدار ہو تم؟ چند پیسوں پہ بک جاتے ہو بس اسی معیار کے ہو تم۔ لوگوں کا درد نہیں دِکھتا تمہیں؟ ان کی آہیں نہیں سنائی دیتی تمہیں؟ شاید پیسے کے بیمار ہو تم۔ کرسی پہ بیٹھ…

Read more بس اسی معیار کے ہو تم

ابھی کل ہی کی بات ہے

ذیشان احمد کتنی دلکش تھی زندگیابھی کل ہی کی بات ہےلہلہاتے ہوئے یہ کھیتابھی کل ہی کی بات ہےہنستا ہوا گھربار میراابھی کل ہی کی بات ہےبارش اور سیلاب میںسب کچھ بہہ گیا میرامیں دیکھتا ہی رہ گیاابھی کل ہی کی بات ہےکھنڈر بنا ہے یہ جو پانی میںکبھی یہ…

Read more ابھی کل ہی کی بات ہے

مسیحا

سنجھا چنا کیا نہیں ہے کوئی مسیحاجو آئے لے کر، آفتوں کی زد میں سسکیاں بھرتی، ہوئی زندگیوں میں کوئی سویراسیلاب میں بے گھر، دربدر لوگوں کے لئے بنائے کوئی بسیراکیا نہیں ہے کوئی مسیحادیکھ کر بھوکا، معصوم بچوں کو کیا اٹکتا نہیں ایم پی اے، ایم این اے، والوں…

Read more مسیحا

نابرابر آزادی

ذیشان احمد یہ آزادی جھوٹی ہے اک جانب ہے عیش و عشرتدوجی طرف ہے بھوک و ننگاک جانب ہے اونچا گھردوجی طرف کچی جھونپڑی اک جانب ہے صاف صفائیدوجی طرف ہیں گدلے نالےاک جانب ہے اندھی دولتدوجی طرف جان ایک روٹی کی قیمت اک جانب ہے تعلیم میسردوجی طرف پڑھنے…

Read more نابرابر آزادی

کامریڈ عالیہ کے نام

ذیشان احمد زمانے میں حق کی بات کہنا، کوئی آپ سے سیکھےظلم کے سامنے ڈٹ جانا، کوئی آپ سے سیکھے عجب ایک حوصلہ آتا ہے نظر ان آنکھوں میںاندھیرے میں شمع جلانا، کوئی آپ سے سیکھے ہزاروں جبر کے ماروں کو، حوصلہ و ہمت ہیں آپامید محکوموں کو دینا، کوئی…

Read more کامریڈ عالیہ کے نام

رُکھ

شو کمار بٹالوی کجھ رکھ مینوں پتّ لگدے نےکجھ رکھ لگدے ماواںکجھ رکھ نونہاں دھیاں لگدےکجھ رکھ وانگ بھراواں کجھ رکھ میرے بابے واکنپتر ٹاواں ٹاواںکجھ رکھ میری دادی ورگےچوری پاون کاواں کجھ رکھ یاراں ورگے لگدےچماں تے گل لاواںاک میری محبوبہ واکنمٹھا اتے دکھاواں کجھ رکھ میرا دل کردا…

Read more رُکھ

دکھاں دی سولی

عارف پروہنا دکھاں دی سولی چڑھے غریبوختاں نوں ہین پھڑے غریب سدا میں ایہو خبراں سنیاںجھگیاں دے وچ سڑے غریب رات دنیں پیا محنت کردا بھکھ دے نال پیا لڑے غریب اپنے بچے ویچن دے لئیچوکاں دے وچ کھڑے غریب اپنے حق لئی مظاہرہ کر کےجیلاں دے وچ تڑے غریب…

Read more دکھاں دی سولی

قید خانہ

پروفیسر کلام اشعر جبر و قہر کے بے انت سلسلےگھٹا ٹوپ اندھیرا، نہ کوئی روشنی نہ کرنسکوت و جمود نزاع کوئی خواہش نہ کوئی لگنکہ جیسے بند ہو گئی وہ حیات، صدیوں پرانے غاروں میںکوچے، گلیاں، سڑکیں ویراننہ قہقہے نہ تبسم نہ حکایات و شکایاتہر لب کہ لب گریزاںہر ذہن…

Read more قید خانہ