رحمت تونیو
پی آر ایس ایف سندھ کی قیادت کے سندھ بھر کے تعلیمی اداروں کے دورے، مشترکہ جدوجہد کرنے اور اسٹڈی سرکلز کے انعقاد پر اتفاق۔
مئی 28، 2022 پروگریسیو سٹوڈنٹس فیڈریشن سندھ کے صدر جئے کمار، سیکریٹری جنرل عمران بُرڑو، سیکریٹری تعلیم و تربیت علی احمد اور جامشورو کے صدر کانبھو خان سمیت دیگر رہنماؤں نے سندھ بھر میں مختلف تعلیمی اداروں کے دورے کر کے ان کے مسائل پر مشترکہ جدوجہد اور سٹڈی سرکلز کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
پی آر ایس ایف سندھ کی قیادت نے 18 سے 22 مئی تک سندھ کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں طالبات سے میٹنگز کی۔ لاڑکانہ، نصیرآباد، کے این شاہ، آئی بی اے سکھر، غلام محمد مہر میڈیکل کالج اور گمبٹ میڈیکل کالج کے طلبہ سے میٹنگز کے دوراں مسائل کے حل کیلیے مشترکہ جدوجہد کا عزم دہرایا اور ترقی پسند طلبہ سیاست کو فروغ دینے کیلیے اسٹڈی سرکلز کے انعقاد پر اتفاق کیا۔
پی آر ایس ایف سندھ کی پہلی ڈیلیگیٹ کانگریس کے بعد قیادت نے تنظیمی طور پر دورے کیے۔ تمام تعلیمی اداروں میں طلبہ کو درپیش مسائل پر اظہارِ خیال کیا گیا، قیادت نے کہا کہ وہ طلبہ کے ساتھ ہر مسئلے پر کھڑے ہیں، طلبہ یونین کی باقاعدہ بحالی اور تمام مسائل کے حل سمیت ترقی پسند طلبہ سیاست کو از سر نو سرگرم کرنے کیلیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔
پی آر ایس ایف سندھ کی قیادت نے طلبہ کو درپیش مسائل پر کہا کہ ہر تعلیمی ادارے میں طلبہ کے مسائل بڑھ رہے ہیں اور حکومت سمیت انتظامیہ انہیں نظر انداز کر رہی ہے۔ فیسوں میں اضافہ، صاف پانی، ھاسٹل الاٹمنٹ سمیت دیگر سہولیات کے فقدان، طالبہ سے جنسی ہراسانی سمیت کئی مسائل ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ طبقاتی نظام تعلیم نے نچلے ہوئے طبقے کے طالبات سے تعلیم کا حق بھی چھین رہا ہے، اس صورتحال میں اگر کسی مزدور کی اولاد اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلیے یونیورسٹی تک پہنچتی ہے تو فیسوں میں اضافے سمیت دیگر مسائل کے ذریعے ان سے اعلی تعلیم کے حصول کا خواب بھی چکنا چور کر دیا جاتا ہے۔
پی آر ایس ایف سمجھتی ہے کہ ترقی پسند سیاست، مشترکہ جدوجہد اور مزاحمت ہی ان تمام مسائل کا حل ہے۔ جس کیلیے ہم تمام طلبہ کا آپس میں جڑنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔
جاری کردہ، سیکریٹری اطلاعات، پی آر ایس ایف سندھ۔