دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جب جنگل جلتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب ڈیم بنائے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب درجہ حرارت بڑھتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
ہنزہ میں گلیشیئر پھٹتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب سیلابی ریلا بہتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب تھر میں کوئلہ جلتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جب ماربل بنتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
چاغی میں بم پھٹتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب ایٹم بم گرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب پلاسٹک کھلا بکتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب بمب بنائے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جب دریا مرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب دریا میں سیورج گرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب تھر میں بچے مرتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب میگا پروجیکٹس بنتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب گاؤں اجاڑے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب کچی بستی گرتی ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب بھی جنگل کٹتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب بحریہ قبضے کرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب نیسلے پانی بھرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب پولر بیئر مرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جانور پیاسا مرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب پانی خشک ہو جاتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب ٹینک بنائے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب ہوا آلودہ ہوتی ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
بلوچستان خشک ہوتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب وسیب بھوکا مرتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
چولستان میں قحط پڑتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب سندھ کا پانی کٹتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب ایندھن جلایا جاتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب” ترقی” دھوکا دیتی ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جنگ کرائی جاتی ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب پہاڑ توڑے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب زلزلے مسلسل آتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب لوگ بےحس ہو جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب مالز بنائے جاتے ہیں
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب غریب کو لُوٹا جاتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے
جب جب منافع بڑھتا ہے
دھرتی کا دم گُھٹتا ہے