ذیشان احمد
سنو! ایک راز بتاتا ہوں تمہیں
یہ دنیا بڑی ظالم ہے
یہاں کے لوگ بڑے جاہل ہیں
بات بے بات الزام لگا دیتے ہیں
جھوٹ پہ جھوٹ کے انبار لگا دیتے ہیں
کبھی کردار کبھی روح پہ وار کرتے ہیں
یہ سب، پتہ ہے حقیقت میں
تم سے، تمہارے کام سے جلتے ہیں
ان سے ہوتا نہیں، تم پہ بھڑکتے ہیں
تم سے ایک بات کہوں
تم بہت عظیم ہو دوست
تم میں سہنے کی بڑی طاقت ہے
تم میں جو ضبط ہے، وہ دیدنی ہے
تم بہت خوب لکھا کرتے ہو
تم بہت خوب کہا کرتے ہو
تم اپنا کام کرو، بھاڑ میں جائیں یہ لوگ
تم ان کی بات کو سنا ان سنا کر دو
تم اپنا کام کرو اور بس کام کرو