رحمت تونیو
پروگریسو سٹوڈنٹس فیڈریشن سندھ کی پہلی ڈیلیگیٹ کانگریس ۶ مارچ ۲۰۲۲ کو حیدر آباد میں منعقد کر کے صوبائی کابینہ منتخب کی گئی۔
کانگریس، حیدرآباد کے واپڈا لیبر ہال میں منعقد کی گئی۔ کانگریس میں سندھ کے صوبائی صدر کامریڈ جئے کمار، کامریڈ سنجھا چنا کو نائب صدر، ڈاکٹرعمران بریڑو کو سیکریٹری جنرل، کامریڈ امین شاہین کو جوائنٹ سیکریٹری، کامریڈ رحمت تونیو کو میڈیا سیکریٹری، کامریڈ علی احمد کو سیکریٹری تعلیم و تربیت اور کامران کامران چانڈیو کو فنانس سیکرٹری کے عہدے پر منتخب کیا گیا۔
اے ڈبلیو پی سندھ کے یوتھ سیکریٹری کامریڈ خان غفار خان نے مجوزہ سلیٹ پیش کی، جس پر تمام اضلاع کے ڈیلیگیٹس کی متفقہ رائے سے عہدیداران منتخب کیے گئے۔
کانگریس میں کراچی، حیدرآباد، جامشورو، دادو، نوابشاہ، نوشہرو فیروز، گھوٹکی، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور کشمور اضلاع کی ضلعی قیادت اور ڈیلیگیٹس نے شرکت کرکے سندھ کی کابینہ کو منتخب کیا۔
کانگریس کے اوپن سیشن میں عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے صدر بخشل تھلہو اور سیکریٹری تعلیم و تربیت جاوید راجپر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کر کے نوجوانوں سے مخاطب ہوئے اور پی آر ایس ایف سندھ کی منتخب کابینہ کو مبارکباد دی۔ جبکہ دیگر ترقی پسند طلبہ تنظیموں ایس ایس ٹی، این ایس ایف، آر ایس ایف، سیاف اور ایس ایس او کے عہدیداران سمیت عام طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اوپن سیشن کو کامریڈ سنجھا اور علی احمد نے ماڈریٹ کیا۔
پی آر ایس ایف سندھ کی ڈیلیگیٹس کانگریس میں۔ مندرجہ ذیل قراداد اتفاق رائے سے منظور کی گئیں:
ملک کے تمام صوبوں اور انتظامی علاقوں میں طلبہ یونین بحال کر کے فوری طور پر انتخابات کروائے جائیں۔
طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کر کے سارے ملک میں ہر سطح پر تعلیم کو مفت کیا جائے۔
سنگل نیشنل کریکولم نافذ کرنے کا فیصلہ واپس لے کر نصاب تعلیم کو جدید سائنسی اور سیکیولر بنیادوں پر مرتب کیا جائے۔
نمرتا، نوشین، نائلہ رند کے مبینہ قتل کی شفاف تحقیقات کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔
تعلیمی اداروں سے سیکیورٹی فورسز کو نکالا جائے۔
فیسوں میں اضافے والے فیصلے فوری طور واپس لیے جائیں۔
جنسی ہراسانی کو روکنے کیلیے سخت نظام لایا جائے، جس میں طلبہ کی نمائندگی بھی ہو۔
بےروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے یا انہیں بیروزگاری الاؤنس دیا جائے۔